ندائے منبرومحراب :صاحب ِخطبات حضرت مولانا محمداسلم صاحب شیخپوری شہید رحمة اللہ علیہ ہیں،حضرت مولانا کراچی کے ایک دیہات میں پیداہوئے ،تین سال کی عمرمیں فالج کے حملہ سے دونوں پیرسے معذورہوگئے۔
مختصرعرصہ عصری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے بعدمسجدکے امام صاحب سے نوسال کی عمر میں گیارہ ماہ کی قلیل مدت میں قرآن پاک حفظ کرلیا۔
بعدازاں ابتدائی دینی تعلیم شیخ الحدیث حضرت مولاناسرفرازخاں صاحب کی زیرنگرانی جامعہ نصرت العلوم گوجرنوالہ میں حاصل کی اورانتہائی تعلیم ”جامعہ اسلامیہ “بنوری ٹاؤن کراچی میں حاصل کی۔
آپ نے وقت کے اکابراساتذہ حضرت مولانا یوسف بنوری ؒ،حضرت مولانا یوسف لدھیانوی ؒ وغیرہ سے کسب فیض کیا ،رسمی فراغت کے بعد حضرت مولانا امامت اور جامعہ بنوری ٹاؤن میں پچیس سالہ تدریسی خدمت اور درس قرآن ودرس حدیث،تصنیف وتالیف اورمشہورروزناموں میں کالم نگاری کے ذریعہ مختلف دینی وملی خدمات انجادم دیں ۔
بعد۱۳/مئی ۲۰۱۲ءمیں دشمنوں کی گولیوں کے ذریعہ جام شہادت نوش کیا ،حضرت مولانا مفتی محمدتقی عثمانی مدظلہ العالی کی اقتداءمیں ایک جم غفیرنے آپ کی نماز جنازہ اداکی۔
موضوع سے متعلق ڈائری میں نوٹ لکھنے کا اہتمام
حضرت مولانانے ایک عرصہ ءدراز”جامع مسجدالخدیجہ“ لیبراسکوائرکراچی میں خطابت کے فرائض انجام دئے ، دوران خطابت آپ جن موضوعات کا ا نتخاب کرتے ان موضوعات پرمصادرومراجع کی طرف مراجعت فرماکر مکمل تیاری فرماتے اورموضوع سے متعلق ایک نوٹ اپنی ڈائری میں لکھ لیاکرتے ،اس ڈائری میں جب اس نوع کی ایک بڑی مقدار جمع ہوگئی۔
حضرت والاکے معتقدین ومریدین کے اصرارپر آپ نے اس تلخیص کی تفصیل کو تحریری شکل میں پیش فرمایا ،نیز تقاریرکومراجع ومصادرکی طرف مراجعت فرماکر حوالوں سے مزین فرماکر تحریرمیں تبدیل کیا ،چونکہ یہ کام خودمولانا نے بذات خودانجام دیاہے، اس لئے اغلاط دیگرتقریری مجموعوں کی بنسبت کم ہیں۔
ندائے منبرومحراب کے عناوین
یہ خطبات سات جلدوں میں وحدانیت،فضائل ِقرآن، سیرت النبی ﷺ،سیرت ِحضرت نوح ،حضرت ابراہیم اورسیرت حضرت یوسف علیہم السلام ،سیرتِ خلفاءراشدین ،اصلاح معاشرہ اوردیگرعناوین پرمشتمل ہیں ۔
اس تقریری مجموعہ میں بقول صاحب خطبات مندرجہ ذیل امورکا اہتمام کیاگیاہے ۔ ٭خطبہ میں موضوع سے متعلق بے شمارقرآنی آیات اوراحادیث پیش کی گئی ہیں تاکہ خطیب کا ذہن موضوع کے مواد کی طر ف منتقل ہو ۔
٭ان خطبات میں اکابرعلماءدیوبندکے خطبات بطورخاص خطبات حکیم الامت اور خطبات حکیم الاسلام سے خوب استفادہ کیا گیاہے ۔ ٭یہ خطبات اکابرکے جواہرپارے ،تفسیری نکا ت اورواقعات وحکایات سے لبریز ہیں ۔(فہارس خطبات ومواعظ :۳۹)http://dg4.7b7.mywebsitetransfer.com