اذان کے بعد دعائیں قبول ہوتی ہیں

اذان کے بعد دعا قبول ہوتی ہیں:دعاکی قبولیت میں بنیادی دخل، تو اللہ تعالیٰ کے ساتھ دعاکرنے والے کے تعلق اور اس اندرونی کیفیت کو ہوتاہے جس کو قرآن مجید میں ”اضطرار “اور ”ابتہال “سے تعبیر فرمایاگیاہے۔

اس کے علاوہ کچھ خاص احوال اور اوقات بھی ایسے ہیں جن میں اللہ تعالیٰ کی رحمت وعنایت کی خاص طور سے امید کی جاتی ہے،قبولیت ِدعاءکے خاص اوقات میں سے اذان کے دوران ،اذان کے بعد ،اذان واقامت کے درمیان اور اقامت کے درمیان کاوقت بھی شامل ہیں ،ان اوقات میں بھی دعا قبول ہوتی ہے،اس سلسلہ سے بھی روایات ملتی ہیں ۔

(۱)عن ئشہ ؓؓقالت :قال رسول اللہ ﷺ:ثلاث ساعات للمرأ المسلم مادعافیھن الا استجیب لہ مالم یسأل قطیعة رحم ،او ماثما،قالت: فقلت:یارسول اللّٰہ !ای ساعة ؟قال حین یؤذن المؤذن بالصلوةحتی یسکت ،وحین یلتقی الصفان حتی یحکم اللّٰہ بینھما،وحین ینزل المطر حتی یسکن ،قالت، قلت : کیف اقول یا رسول اللہ ! حین اسمع المؤذن ؟علمنی مماعلمک اللّٰہ ،واجھد ،قال :تقولین کما کبراللّٰہ یقول اللّٰہ اکبر ۔۔۔ثم صلی علی وسلمی،ثم اذکری حاجتک ۔(حلیة الالیاءلابی نعیم الاصفہانی ۲۹۷/۹)

دعاکی قبولیت کی تین گھڑیاں

حضر ت عائشہ ؓفرماتی ہیں : مسلمان کے لئے تین گھڑیاں ایسی ہیں جو بھی دعا اس میں کرے گا اس کو قبول کیا جائے گا ،جب تک کہ قطع رحمی ،یا گناہ کی دعا نہ کرے ،حضرت عائشہ ؓفرماتی ہیں: میں نے عرض کیا ،یارسول اللہ !وہ کو نسی مبارک ساعتیں ہیں ؟اللہ کے نیی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا

الف:جب مؤذن نماز کے لئے اذان دے،یہاں تک کہ اس کو مکمل کرلے ۔ ب:جب اللہ کی راہ میں مجاہدین ودشمنان خدا کی صفیں آپس میں بھڑ جائیں یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ ان کے درمیا ن فیصلہ کردیں ۔ ج:جب بارش شروع ہوجائے جب تک بند نہ ہوجائے ،پھر حضرت عائشہ ؓنے عرض کیا ،جب مؤذن کی آواز سنوں، تو میں کیاکہوں ؟مجھے سکھائے ان باتوں میں جس کو اللہ تعالیٰ نے آپ کو سکھایا ہے ،اللہ کے نبی علیہ السلام نے فرمایا: اذان کا جواب دو ،جب اذان مکمل ہوجائے ،تو مجھ پر درود وسلام پڑہو ، اس کے بعد اپنی حاجتیں اللہ تعالی ٰسے مانگو ۔

اذان واقامت کے درمیان دعا ردنہیں کی جاتی

ب:حضرت انس ؓسے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا

اذا نودی للصلوة،فتحت ابواب السماء،واستجیب الدعاء،ولایردالدعاءبین االاذان، والاقامة ۔(سنن کبری ،الدعاءللطبرانی۴۸۵،ابویعلی ۸۸۱۷)

جب نماز کے لئے اذان دی جاتی ہے، تو آسمان کے دروازہ کھول دیئے جاتے ہیں اور دعائیں قبول کی جاتی ہیں اور اذان واقامت کے درمیان دعا ردنہیں کی جاتی ہے ۔ ج:حضرت ابوامامہ نبی کریم ﷺسے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا

اذا نادی المنادی،فتحت ابواب السماء،واستجیب لہ الدعاء،فمن نزل بہ کرب اوشدة فلیتحین المنادی ،فاذا کبر کبروا ،واذا تشھد تشھدوا الخ ثم یسأل اللّٰہ حاجتہ۔ (المستدرک ۱۷۳/۱تلخیص ۱۸۵۱)

جب مؤذن اذان دیتاہے ،تو آسمان کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں اوردعائیں قبول کی جاتی ہیں ،لہذا جوشخص مصیبت وپریشانی میں ہو ،اس کو چاہئے کہ مؤذن کے اذان کا انتظارکرے ،جب مؤذن اذان دے ،تو اذان کا جواب دے ،اس کے بعد (اپنی دینی ودنیوی ) ضروریات وحاجات کو اللہ جل جلالہ سے مانگے ۔

(۴) اَللّٰہُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعوَةِ المُستَجَابَةِ اَلمُستَجَابُ لَھَا دَعوَةُ الحَقَّ ،وَکَلِمَةُ التَّقوٰی ،تَوَفَّنِی عَلَیھَا ،وَاَحیِِنی عَلَیھَا ،وَاجعَلنِی من صَالِحِ اَ´لِھَا عَمَلًا یَومَ القِیَامَةِ

اذان کے بعد مذکورہ دعا پڑھے، پھر دعاکرے۔ ان شاءاللہ ۔اللہ تعالی ٰ دعاکو قبول فرمائیں گے ،(ابن ھمام نے مسند ابو یعلی کی سند سےضرت ابو امامہ سے مرفوعا بیان کیاہے ،(فتح القدیر۲۵۴/۱) امام بیہیقیؒ نے حضرت عبد اللہ بن عمر کا عمل یبان کیا ہے ۔(السنن الکبری ۷۷۲/۱باب مایقول اذا سمع الاقامة

حضرت شاہ ولی اللہ ؒفرماتے ہیں

جب مؤذن اذان دیتاہے ،تو آسمان کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں اور دعائیں قبول کی جاتی ہیں ،لہذاجو شخص مصیبت وپریشانی میں ہو، اس کو چاہئے کہ مؤذن کے اذان کا انتظار کرے ،جب مؤذن اذان دے، تواس کے اذان کا جواب دے ،اس کے بعد (اپنی دینی ودنیوی ) ضروریات وحاجات کو اللہ جل جلالہ سے مانگے ،اس طرح کا مضمون حضرت سہل بن سعدؓوغیرہ حضرات صحابہ سے بھی منقول ہے ۔

مندرجہ بالا روایات سے جو بات معلوم ہوتی ہے، وہ یہ کہ نماز کے اوقات بابرکت وفضیلت والے ہیں اور نیز اذان خود ایک فضیلت والی عبادت ہے، جب اذان شرو ع ہوتی ہے، تو شیطان ہواخارج کرتاہوابھاگتاہے ،آسمان سے رحمت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں،جب ان بابرکت اوقات میں دعاءکی جاتی ہے، تو رد نہیں کی جاتی ۔

حضرت شاہ ولی اللہ ؒفرماتے ہیں

اقول ذالک لشمول الرحمة اللٰھیة،ووجودالانقیاد من الداعی۔ (حجة اللہ البالغة ۱۸/۱)

یعنی اذان کے وقت مؤذن کی طرف سے کامل اتباع کا اظہار ہوتاہے اور رحمت الہٰی کا فیضان ہوتاہے، اس وجہ سے اس وقت دعا خصوصیت سے قبول کی جاتی ہے۔(اذان ومؤذنین رسول اللہ ﷺ:۸۱)http://dg4.7b7.mywebsitetransfer.com