اذا ن کااعادہ کن صورتوں میں کیاجائے گا؟

کن لوگوں کی اذا ن کااعادہ کیاجائے گا؟

نمبر(۱)بے وضو شخص کی اذان ۔

علامہ کاسانی فرماتے ہیں

ان کان علی غیر طھارة بان کا ن محدثا یجوز ،ولایکرہ ،حتی یعاد فی ظاھر الروایة (بدائع الصنائع ۳۷۴/۱)

نمبر(۲)قبلہ رخ سے ہٹ کر دی گئی اذان مکروہ؛ لیکن قابل اعادہ نہیں ۔

علامہ کاسانی فرماتے ہیں

لوترک الاستقبال یجزیہ لحصول المقصود وھو الاعلام لکنہ یکرہ لترکہ السنة المتوارة (بدائع الصنائع ۳۷۰/۱)

نمبر(۳)بلاوضو اقامت کہنا مکروہ ہے ،اقامت کااعادہ نہیں کیا جائے گا ۔

علامہ کاسانی فرماتے ہیں

روی ابو یوسف ؒعن ابی حنیفة انہ قال اکرہ اقامة المحدث ،والفرق بین السنة وصل الاقامة بالشروع ،فکان الفصل مکروھا بخلاف الاذان ،ولاتعاد لان تکرارھا لیس بمشروع بخلاف الاذان (بدائع الصنائع۳۷۴/۱)

نمبر(۴)صبی عاقل کی اذان ۔

علامہ کاسانی فرماتے ہیں

وکذا اذان الصبی العاقل ،وان کا ن جائز ا حتی لایعاد ،ذکرہ فی ظاھر الروایة لحصول المقصود ،وھو الاعلام لکن اذان البالغ افضل لانہ فی مراعاة الحرمة ابلغ۔(بدائع الصنائع ۳۷۲/۱)

نمبر(۵)غلام کی اذان ۔ (جبکہ مسائل وفضائل اذان سے جانکاری نہ ہو )

نمبر(۶)دیہاتی کی اذان ۔ (جبکہ مسائل وفضائل سے جانکاری نہ ہو )

نمبر(۷)اورولد الزنا کی اذان ۔

علامہ کاسانی فرماتے ہیں

اذا ن العبد ،والاعرابی ،وولد الزنا ،وان کان جائز ا لحصول المقصود لکنھم غیر ھم افضل (بدائع الصنائع ۳۷۳/۱)

نمبر(۸)فاسق کی اذا ن ۔

علامہ ابن نجیم مصری ؒ لکھتے ہیں

قد صرح فی معراج الدرایة عن المجتبی انہ یکرہ ،ولایعاد ۔(البحر الرائق ۴۶۰/۱)

مذکورہ آخر کے پانچ لوگوں کی اذان خلاف اولیٰ ہے؛ لیکن اذا ن کااعادہ نہیں کیاجائے گا ؛ لیکن ان لوگوں کو اذان کی ذمہ داری پر مقررکرنا درست نہیں ہے ۔

لایصح تقریرھم فی وظیفة الاذان لعدم حصول فائدتہ۔(البحر الرائق ۴۴۷/۱)

کن میں اذا ن کااعادہ ضروری

نمبر(۱) جو اذان نماز کاوقت داخل ہونے سے پہلے دی گئی ہو اس اذا ن کااعادہ ضروروی ہے ۔

لایؤذن لصلوة قبل دخول وقتھا ،ویعاد فی الوقت ،ویکرہ ذالک ویعاد ۔(فتح القدیر۲۶۱/۱)

نمبر(۲)صبی غیر ممیز کی اذان ۔

نمبر(۳)عورت کی اذان ۔

نمبر(۴)جنبی کی اذان۔

نمبر(۶)پاگل ومجنون کی اذان۔

نمبر(۵)نشہ والےکی اذان ۔

نمبر(۷)اورمعتوہ کی اذان (کبھی اچھا اور کبھی پاگل رہتاہے)کا اعادہ کیاجائے گا۔

نمبر(۸)بیٹھ کر دینے والے کی اذان جبکہ اس نے لوگوں کے لئے اذان دی ہو ۔ (اگرکسی نے اپنے لئے دی ہو تو اعادہ نہیں کیاجائے گا )

حاصلہ انہ یکرہ اذان جماعة ویعاد ،اذان الصبی الذی لایعقل ،والمرأة ،والجنب ،والسکران ،والمجنون ،والمعتوہ لعدم الاعتماد علی اذان ھولاءفلا یلتفت الیھم ۔۔۔وھذا لاینتھض فی الجنب ،وغایتہ مایمکن انہ یلزم فسقہ ،وصرح بکراھة اذان الفاسق ،ولایعاد ،فالاعادة فیہ لیقع علی وجہ السنة (فتح القدیر ۲۵۹/۱،مثلہ فی البحرالرائق ۴۵۸/۱)

خواب میں اذان دینے اور سننے کی تعبیر

حضرت عبداللہؓ بن زیدبن عبد ربہ نے خواب میں ایک فرشتہ کو اذان واقامت کہتے ہوئے اور حضرت عبداللہ بن زید بن عبدربہ کو تعلیم وتلقین کرتے ہوئے دیکھا

حضرت عبداللہ ؓنے نیندسے بیدار ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اپنا خواب بیان کیا ،توآپ ﷺ نے فرمایا :انہ لرؤیا حق ،یہ سچاخواب ہے۔

(۱)حج کی توفیق(۲)چغل خوری ،(۳)جنگ کی تیاری (۴)چوری (۵)غیرشادی شدہ کے لئے بیوی ان کے علاوہ اذان کے دیگرمعانی بھی معبرین نے ذکر فرمایاہے ۔

حضرت ابن سیرین ؒ کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوااورعرض کیا : میں خواب میں اذان دے رہاہوں،حضرت ابن سیرین نے فرمایاکہ تم حج کروگے۔

ایک دوسراشخص حاضر خدمت ہوا ،اس نے عرض کیا، میں خواب میں اذان دے رہاہوں،حضرت ابن سیرین ؒنے فرمایا:َ تمہارے دونوں ہاتھ کاٹ دئے جائیں گے ۔

حاضرین نے عرض کیا :حضرت آپ نے دونوں خوابو ں کی تعبیرالگ الگ بیان فرمائی؛ حالانکہ خواب کی نوعیت ایک تھی ؟ اس کی وجہ کیاہے ؟

حضرت نے فرمایا : میں نے پہلے والے شخص میں اچھا ئی وبھلائی کے آثاردیکھے، اس لئے میں نے واذن فی الناس بالحج سے تعبیرلی ،دوسرے شخص میں میں نے برائی وشر کی علامات دیکھیں ،تومیں نے ثم اذن مؤذن ایتھاالعیر سے تعبیرلی ۔

اگرکوئی شخص دیکھے کہ وہ کنویں میں اذان دے رہاہے، اگروہ کفر وبدعت کے شہر وملک میں ہے، تو اس بات کی دلیل ہے کہ وہ دین قویم وصراط مستقیم کی طرف لوگوں کو دعوت دے گا ،اگروہ مسلمانوں کے ملک میں ہے، تو اس کے جاسوس ہونے کی علامت ہے۔

خواب میں اذا ن والدین کی اطاعت اورنیکیوں کی توفیق کی طرف اشارہ

خواب میں اذ ان دینا کبھی والدین کی اطاعت ،حسن سلوک ،نیکیوں کی توفیق اورشیطان کے مکروفریب سے نجات کی طرف اشارہ ہوتاہے۔

بازوں اورگلیوں میں اذان دیناحیات طیبہ کی نشانی ہے ،ویران جگہ میں اذان د ینا اس جگہ کی آبادی کی علامت ہے ۔

اگردیکھ کہ چندلوگ جمع ہیں اوروہ اذان دے رہاہے، تو اس بات کی علامت ہے کہ وہ لوگوں کو حق کی طرف دعوت دے گا،خاص طورسے جبکہ خوش الحانی سے دے ،اذان کبھی تفقہ فی الدین کی نشانی ہوتی ہے ۔

اگردیکھے کہ وہ آسمان میں اذان دے رہاہے اور لوگ اس کی طرف متوجہ ہوکر آرہے ہیں، اس بات کی علامت ہے کہ وہ لوگوں کوحق کی دعوت دے گا اور لوگ اس کی دعوت کو قبول کریں گے ۔

اگرکوئی دیکھے کہ کسی ٹیلہ پر ا ذان دے رہاہے، اگردیکھنے والا ولایت وحکومت کا مستحق ہے ،تو حکومت وولایت پائے گا،ورنہ کوئی نفع بخش تجارت شروع کرے گا۔

خواب میں اذان دینے سننے کی تعبیر کبھی برے معانی سے ہوتی ہے ،مثلًاکوئی شخص دیکھے کہ گھر کے دروازہ پر کھڑے ہوکر ا ذان دے رہاہے ،تواس کی موت کی علامت ہے ،اگرکوئی خواب میں اذان کمی وزیادتی کے ساتھ دے رہاہے، تو کمی وزیادتی کے بقدر ظلم کی طرف اشارہ ہے ۔

نیز ا ذان بے موقع دینا ،بطوراستہزاءدینااورکمی وزیادتی کے ساتھ دینے کی تعبیر بری ہوتی ہے۔ (الجامع لتفسیرالاحلام وتعطیرالانام للعلامتین ابن سیرین والنابلسی،ملخص (:۴۰)

ہم نے خاص طورسے خواب میں ا ذان کی اچھی تعبیرا ت نقل کرنے کی کوشش کی ہے ،تفصیلات کے لئے معتبر کتابوں اور اکابر علماءکی طرف رجوع کیاجائے ۔(اذان ومؤذنین رسول اللہ ﷺ:۶۱)